مرکزی دفترمرجع مسلمين و جہان تشيع حضرت آيت الله العظمیٰ الحاج حافظ بشير حسين نجفی (دام ظلہ الوارف) کا سلطنت عمان میں مجرمانہ حملے پر بیان
22/7/2024
بسم الله الرحمن الرحيم
قال الله تعالى: (الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا للهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ).
صَدَقَ اللّهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ.
سلطنت عمان میں اپنے عزیزوں کی خدمت میں
سب سے پہلے تو ہم حضرت امام زمانہ عج اور ہر اس شخص کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے اس مصیبت کا سامنا کیا ہے جسے اللہ و رسول اور اہلبیت کے دشمنوں نے انجام دیا اور حضرت سید الشہداء کے عزاداروں کو وادی کبیر مسقط میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مومنین کی ایک جماعت ہم سے رخصت ہوگئی ، کہ جو سبط رسول اکرم حضرت امام حسین علیہ السلام کی مصیبتوں کے احیاء کے لئے جمع ہوئے تھے جو کہ درحقیقت دین الہی کا احیاء اور خدا و رسول اور اہلبیت علیھم السلام سے ولایت کی تجدید و عہد و بیعت ہے ، عزاداروں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اہلکاروں نے بھی سوگواروں کی حفاظت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا فـ(إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ)، ہم انکا خدا کے قریبیوں میں شمار کرتے ہیں اور بارگاہ خداوندی میں دعا گو ہیں کہ وہ انہیں حضرت امام حسین علیہ السلام کےانصار میں محشور کرے۔
اس مقام پر ہم زور دیتے ہیں کہ سلطنت عمان امن اور ہم آہنگی کا ملک تھا اور رہیگا اور گھناؤنے فعل کا مصدر و منبع نفرت دشمنی جہالت اور کفر ہے گذشتہ ادوار میں اس نے بہت سے مسلم ممالک کو متاثر کیا ہے ۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ گذر جانے والوں پر رحم فرمائے زخمیوں کو شفا بخشے اور پوری سلطنت عمان میں عزیزوں کی حفاظت فرمائے بیشک وہی سننے والا اور دعاؤں کو مستجاب کرنے والا ہے ۔ ولا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم.